آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہراء(س) کے ایّام شہادت کے موقع پر عالمی استکبار کے خلاف جد وجہد کے عنوان سے حرم امام رضا(ع) کے صحن پیامبر اعظم(ص) کے باب الہادی(ع) کے فاطمیون ہال میں ایک خصوصی نشست منعقد کی گئی جس کا موضوع ’’حضرت فاطمہ زہراء(س) کی سیرت کی روشنی میں سامراج اور استکبار کے خلاف مقابلہ ولایت پذیری کا مقدمہ ‘‘ تھا۔
اس خصوصی نشست میں ہندوستان اور پاکستان کے اردو زبان دانشوروں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
حوزہ علمیہ قم کے ممتازاستاد حجت الاسلام ذاکر حسین طاہری نے اس نشست کے دوران اپنے دورکے استکبار یا سامراج کے خلاف جدوجہد کرنے کے حوالے سے حضرت فاطمہ زہراء (س) سے راہنمائی لینے کی اہمیت پر تفصیل سے گفتگو کی ۔
انہوں نے کہا کہ جب سے خداوند متعال نے انسان کو پیدا کیا ہے کائنات میں دو نظام قائم ہیں ایک رحمانی نظام اور دوسرا شیطانی نظام ہے ،یہ دونوں نظام تاریخ کے آغاز سے لے کر ہر دور میں موجود رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہی دو نظاموں کی بنیاد پرموسی فرعون کے مقابلے میں ، ابراہیم ، نمرود کے مد مقابل اور دیگر باطل اور حق کی قوتیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آتی رہی ہیں ،یہاں تک کہ یہ استکباری نظام پیغمبر گرامی اسلام(ص) کے دور تک آپہنچا اور حضرت فاطمہ زہراء(س) نے اپنی مختصر سی عمر کے دوران استکبار کے خلاف جدو جہد راستے میں بہت زیادہ کوشش کی
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء(س) نے استکبار کے خلاف قیام اور ولایت کا دفاع کر کے استکبار سے مقابلہ کرنے کا راستہ ہمارے لئے ہموار کیا ہے اور شہزادی کائنات کے محب ہونے ناطے ہم سب پر لازم ہے کہ استکبار کے خلاف جدوجہد میں انہیں اپنے لئے نمونۂ عمل بنائیں۔
حجت الاسلام طاہری نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء(س) نے ولایت امیرالمؤمنین(ع) کے دفاع میں اپنی جان قربان کر کے ہمیں یہ سبق دیا کہ انسان کو استکبار اور وقت کی سامراجی اور طاغوتی طاقتوں کے خلاف جد وجہد کرتے وقت اپنی جان کی آخری سانس تک ڈٹ جانا چاہئے ۔
واضح رہے کہ اس نشست کا انعقاد شہزادی کائنات حضرت فاطمہ زہراء(س) کی سیرت اور تعلیمات سے آشنا ہونے کے لئے کیا گیا تھا۔