آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ہندوستان سے تعلق رکھنے والی غیرمسلم خواتین کے وفد نے حرم امام رضا(ع) میں حاضر ہو کر حرم مطہر کے مختلف زیارتی اور تاریخی مقامات کا وزٹ کیا۔
اس وفد کے ہمراہ تشریف لانے والی ایک خاتون جو کہ کوالالمپور کی رہنے والی ہیں اور یونیورسٹی کی پروفیسر ہیں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتی ہیں پہلی بار ایران آئی ہوں اور حرم کا وزٹ کرتے وقت میرے لئے ایک ناقابل فراموش تجربہ تھا اور اس روحانی فضا سے مجھے مثبت انرجی ملی ہے جو مجھے کسی اور جگہ سے نہیں ملی۔
انہوں نے حرم امام رضا(ع) کے طرز تعمیر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انڈیا اورملیشیا میں بھی بہت خوبصورت مساجد ہیں،لیکن یہاں میں نے خوبصورتی،سکون اور روحانیت کا امتزاج ایک ساتھ دیکھا ہے حرم امام رضا(ع) کا فنِ تعمیر حقیقی معنوں میں الہام بخش ہے ۔
اس ہندوستانی خاتون نے بانوگوہر شاد کی شخصیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب میں نے یہ سنا کہ اس مسجد کو بنانے والی ایک ایرانی خاتون گوہر شاد ہیں تو فخر محسوس کیا کہ ایک خاتون نے اتنا بڑا کام انجام دیا ہے سب خواتین کو یہ جان لینا چاہئے کہ اگر وہ ارادہ کر لیں تو بڑے بڑے کام انجام دے سکتی ہیں۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں نے ہندوستانی یونیورسٹی میں پڑھایا ہے اور میرے بہت سارے دوست مسلمان ہیں اور جب واپس ہندوستان جاؤں گی تو اپنے تجربات ان کےساتھ ضرور شیئر کروں گی اور جو سکون اس مقدس جگہ پر ملا ہے وہ بھی بتاؤں گی۔
آخر میں ان کا یہ کہنا تھا کہ یہ سفر مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔
اہم الفاظ: آستان قدس رضوی، ہندوستان،گوہر شاد، حرم امام رضا(ع)،مسجد،یونیورسٹی،زیارت