آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ڈاکٹر احمد رضا پیلہ ور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر تین بنیادی نقطہ نظر کے ساتھ انجام پایا جس میں مختلف قسم کے بیجوں اور پلانتس کی فراہمی اور برآمدات کے شعبے میں تجارتی تعلقات کو فروغ دینا پہلہ نقطہ نظر تھا۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سفر کے دوران پچھلے معاہدوں کو عملی شکل دینے کےلئے تاجکی فریق کی انتظامی اور لاجسٹک صلاحیتوں کاجائزہ لینا اور تاجکی میزبانوں کی دعوت پر مختلف کھیتوں اور زرعی زمینوں کا دورہ کرنا بھی سفر کے اہداف میں شامل تھا۔ اس کے علاوہ تجارتی وفد نے تاجکستان کے مختلف سرکاری اور مقامی عہدیداروں سےملاقاتیں بھی کیں۔
زرعی مصنوعات کی برآمدات پر معاہدہ
انہوں نے بتایا کہ ان مذاکرات کا ایک نتیجہ رضوی بیج اور پودوں کی کمپنی کی طرف سے مختلف قسم کے بیجوںاور پودوں کی برآمدات کے لیے ایک تاجک کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجکستان کی مارکیٹ کے لیے تجویز کردہ مصنوعات میں مختلف قسم کے پھل دار اور غیر پھل دار پودے، کمپنی کے تیار کردہ بیج، اور دیگر ضروری زرعی مصنوعات شامل ہیں، جو تاجک فریق کے آرڈر کی بنیاد پر فراہم کی جائیں گی۔
جناب پیلہ ور نے تاجکستان میں پائی جانے والی زرعی صلاحیتوں جیسے وافر آبی وسائل، زرخیر زمینیں ، ایران سے جغرافیائی قرابت، ثقافتی ہم آہنگی اور مثبت سیاسی تعلقات کو اس ملک کے انتخاب کے اہم عوامل قرار دیئے۔
انہوں نےکہا کہ آرڈرز کو حتمی شکل دیے جانے کی صورت میں، بیج یا پودوں کی پہلی کھیپ 6 ماہ سے بھی کم عرصے میں تاجکستان کو برآمد کر دی جائے گی۔